Zamenhof.info

خاندان

لڈوک کے والد مارک ضامن ہوف (1907-1837) فرانسیسی اور جرمن زبانوں کے استاد تھے، جنہیں وہ مختلف اسکولوں میں پڑھاتے تھے۔ لڈوک کی والدہ روزالیا ضامن ہوف (1839-1892) ایک گھریلو خاتون تھیں۔ لڈوک ضامن ہوف اور اس کی بیوی کلارا (1924-1863) کے تین بچے تھے۔ ان کا بیٹا آدم (1940-1888) وارسا کے ایک یہودی ہسپتال میں آنکھوں کے وارڈ کا چیف فزیشن تھا۔ اس کا بیٹا لوئس کرسٹوف زالیسکی ضامن ہوف (2019-1925)، جو زمینی اور سمندری تعمیرات میں انجینئرنگ کا ڈاکٹر تھا، وہ بھی ایک اسپرانتو دان تھا۔ لڈوک ضامن ہوف کی سب سے بڑی بیٹی ضوفیہ (1942-1889) وارسا میں بچوں کے اندرونی امراض کی ماہر تھی۔ اس نے ایک بڑی لائبریری قائم کرنے میں اپنے والد کی بہت مدد کی۔ لڈوک کی دوسری بیٹی لیڈیا ضامن ہوف (1942-1904)، اسپرانتو اور نظریہ انسانیت پسندی کی ایک سرگرم پروموٹر تھی۔ لڈوک کی ساری اولاد نازی حکومت کی وجہ سے ماری گئی۔

لڈوک ضامن ہوف کے آٹھ بہن بھائی تھے۔ اس کی بہن سارہ (1870-1860) خاندان کی دوسری بچی تھی، لیکن وہ دس سال کی عمر میں ہی وفات پا گئی تھی۔ لڈوک کی دوسری بہنیں جن میں فانیا (1934-1862) اور آگستا (1934-1864) شامل تھیں۔ اس کا بھائی فیلکس (1933-1868) ایک فارماسسٹ تھا۔ ہینرک (1932-1871) ڈاکٹر تھا، اسے اسپرانتو میں دلچسپی تھی مگر وہ اسے کوئی خاص وقت نہیں دے پایا۔ لیون (1934-1875) آنکھ، کان گلے کا ڈاکٹر تھا اور وہ 1898 میں اسپرانتو دان بن گیا تھا۔ الیکساندر (1916-1877) جو دونسک میں روسی فوج کے کرنل کے طور ہر اس دار فانی سے کوچ خر گئا تھا، ڈاکٹر تھا اور سب سے چھوٹا ہونے کی وجہ سے لڈوک ضامن ہون کو اس سے بہت پیار تھا۔ وہ پہکے ہی سالوں میں اسپرانتو دان بن فیا تھا۔ ایدا (1942-1879) لڈوک کی سب سے چھوٹی بہن تھی اور وہ بھی اسپرانتو دان تھی۔

فوٹو گیلری

ضامن ہوف خاندان کی مزید تصاویر فوٹو گیلری کے صفحے پر دستیاب ہیں۔

ذرائع