Zamenhof.info

اسپرانتو

Esperanto (بنیاد:Lingvo Internacia یہ بہت تیزی سے پھیلنے والی عالمی زبان ہے۔ اس کا نام خفیہ نام سے ماخذ ہے"Doktoro Esperanto"۔ اس نام کے تحت یہودی ڈاکٹر لڈوک لزارس ضامن ہوف نے 1887 کو اس زبان کی بنیادی اصولوں کی کتاب شائع کی تھی۔ اس پہلی کتاب کا روسی ورژن نے کافی پذیرائی حاصل کی اور 26 جولائی کو ہی اسپرانتو زبان کی پیدائش کے دن کے طور پر تسلیم کر لیا گیا۔ ضامن ہوف کا مقصد تھا جس میں وہ کامیاب بھی ہوا کہ اس نے ایک ایسی زبان تخلیق کی جو سیکھنے کے لحاظ سے آسان، غیر جانبدار اور عالمی ابلاغ کے لیے مؤثر ہے۔ اس زبان کا مقصد ہرگز یہ نہیں ہے کہ وہ کسی دوسری قومی زبان کی جگہ لے بلکہ اس کے ساتھ چلے جسے آسانی سے سیکھا جا سکے، جو غیر جانبدار ہونے کے ساتھ اقوام کے مابین ابلاغ کے لیے منصفانہ لسان کے طور ہر کام کرے۔

سلوواکیہ میں سمر اسپرانتو کورس{/1} کے شرکاhttp://ses.ikso.net، 2015 (حوالہ:Andrzej Sochacki)

اگرچہ کسی بھی ملک نے اسپرانتو کو سرکاری زبان کے طور پر قبول نہیں کیا، مگر ہنگری اور چین جیسے کئی ممالک میں اسپرانتو کو سرکاری طور پر تعلیمی نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ زبان، انٹرنیشنل کمیونٹی کے ذریعہ استعمال کی جاتی ہے، ایک اندازے کے مطابق اس کے بولنے والے ایک لاکھ سے دو ملین (زبان کے بولنے کے درجے کے حساب سے) تک ہیں؛ مختلف اندازوں کے مطابق کئی ہزار ایسے افراد بھی ہیں جو اسے مادری زبان کے طور پر بولتے ہیں۔

سلوواکیہ کے شہر نترا میں ایک سو ایک ویں عالمی اسپرانتو کانگرس کے دوران پریڈ (حوالہ:Jozef Baláž)

اسپرانتو معروف عوامی شخصیات کی حمایت حاصل کرنے کے ساتھ متعدد بین الاقوامی اعزازات بھی حاصل کیے ہیں مثال کے طور پر یونیسکو کی دو قراردادیں۔ یہ زبان فی الحال سیاحت، خط و کتابت، عالمی ملاقاتوں اور ثقافتی تبادلوں کے دوران باہمی افہام و تفہیم کے لیے، کانگریسوں، سائنسی مباحثوں، اصل اور ترجمہ شدہ ادب، موسیقی، تھیٹر، سنیما، پرنٹ اور آن لائن رپورٹنگ، ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی نشریات کے دوران باہمی مفاہمت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

سویڈش میوزک گروپ جو اسپرانتو میں گیت گاتا ہےLa Perdita Generacio (حوالہ:Andrzej Sochacki)

اسپرانتو کا ذخیرہ الفاظ زیادہ تر مغربی یورپی زبانوں سے اخذ شدہ ہے، جبکہ اس کی نحو اور شکلیات پر سلاوی زبانوں کے اثرات شامل ہیں۔ مورفیمز تبدیل نہیں ہوتے اور انہیں تقریباً کسی حد بندی کے بغیر جوڑ کر مختلف معانی کے حامل نئے الفاظ بنائے جا سکتے ہیں، اس لیے اسپرانتو اور تجزیاتی زبانوں کے مابین بہت زیادہ مشترکات ہیں جیسا کہ چینی زبان، اس کے برعکس، اسپرانتو کی اندرونی ساخت کسی حد تک لاحقوں پر مبنی زبانوں کی عکاسی کرتی ہے جیسے جاپانی، سواحلی یا ترکی۔

اسپرانتو میں مختلف کتابیں: اصل اور ترجمہ شدہ ادب، آثار

اسپرانتو، قومی زبانوں کے مقابلے میں آسانی سے اور تیزی سے سیکھی جانے والی زبان ہے جس کا یقینا" بہے فائدہ ہے۔
مختلف مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ زبان سیکھنے میں قومی زبانوں کے مقابلے میں 5 سے 10 گنا آسان ہے۔ اچھی ابلاغی صلاحیت کی سطح پر پہنچنے کے لیے صرف 3 سے 6 ماہ درکار ہیں۔ اس سطح پر آسانی سے خود سیکھ کر بھی پہنچا جا سکتا ہے (جو عام طور پر ذرا مشکل کام ہے یا زیادہ تر زبانوں کے لیے ایسا ممکن نہیں ہے)۔ اس زبان کو سیکھنے والے افراد کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔ 120 سے زائد ممالک میں اسپرنتو کلب، گروپ اور انجمنیں موجود ہیں۔

اسپرانتو زبان سے متعارف کروانے والا لنک

اسپرانتو ایکھنے کے لیے لنکس